ترال میں مکمل ہڑتال،دکانیں اور تجارتی مراکز بند ٹریفک معطل، فوجی گاڑیوں پر پتھراو

کپوارہ میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونے والے 3 نوجوانوں کو سپرد خاک کر دیا گیا
فوج کی 21راج رائفلز کا حوالدارہلاک ہوا جبکہ اسی یونٹ کے مزید 2اہلکار ہوے فوجی ترجمان
پلوامہ میں فورسز اور نوجوانوں کے درمیاں جھڑپیں مشتعل ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے ہوا ئی فائرنگ.
ترال میں بدھ کے روز بھی بیشتر علاقوں میں مکمل ہڑتال رہی جس کے دوران دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی جبکہ شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونے والے 3 نوجوانوں کو سپرد خاک کر دیا گیا ہے ۔ فوجی ترجمان کے مطابق ہندوارہ اور زرہامہ ترہگام میں جھڑپ کے دوران فوج کی 21راج رائفلز کا حوالدارہلاک ہوا جبکہ اسی یونٹ کے مزید 2اہلکار شدید طور پر زخمی ہوئے ادھرچندرگیرحاجن اور اجس بانڈی وپرہ میں دو الگ الگ مقامات پر فوج کو اس وقت ہوائی فائرنگ کرنا پڑی جب مشتعل لوگوں نے ان پر اچانک پتھرائو کیا۔اس دوران اجس میں دسویں جماعت کا امتحان دینے کے بعد طلبہ نے پولیس پر سنگباری کی جس کے جواب میں ان پر اشک آور گیس کے گولے داغے گئے ۔تفصیلات کے مطابق فوج کی کچھ گاڑیاں حاجن کے چندر گیر علاقے سے گزر رہی تھیں کہ ان پر کئی اطراف سے اچانک سنگباری شروع کی گئی۔ حاجن اور ملحقہ علاقوں میں بدستور چوتھے روز بھی مکمل ہڑتال کے نتیجے میں دکانیں اور کاروباری ادارے بند جبکہ گاڑیاں سڑکوں سے غائب رہیں۔اس دوران کچھ ایک جگہوں پر نوجوانوں کی ٹولیاں سڑکوں پر نکل آئیں اور انہوں نے سرینگر بانڈی پورہ شاہراہ پر صدر کوٹ بالا کے مقام پر گاڑیوں کی آمدورفت میں بھی خلل ڈالا۔اس موقعے پر چندر گیر علاقے میں فوجی گاڑیوں کو دیکھتے ہی نوجوانوں نے پتھرائو شروع کیا،تاہم فوج نے فوری طور جوابی کارروائی عمل میں لائی اور مشتعل ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے ہوا میں گولیوں کے کئی رائونڈ فائر کئے۔اس صورتحال کی وجہ سے علاقے میں اتھل پتھل مچ گئی اور کچھ دیر کیلئے حالات پر تنائو رہے ۔اسی بیچ فوجی اہلکار وہاں سے چلے گئے ۔ اجس علاقے میں طلبہ اور پولیس کے درمیان اس وقت جھڑپیں شروع ہوئیں جب دسویں جماعت کے امیدوار امتحانی مرکز سے باہر آئے اور انہوں نے امتحانی ڈیوٹی پر تعینات پولیس پر پتھرائو کیا۔اسی اثنا پولیس کی اضافی کمک وہاں پہنچی اور مشتعل طلبا کے خلاف جوابی کارروائی شروع کرتے ہوئے ٹیر گیس کے گولے داغے۔طرفین کے مابین جھڑپوں کا سلسلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا جس کے باعث سرینگر بانڈی پورہ شاہراہ پر گاڑیوں کی آواجاہی مسدود ہوکر رہ گئی اور سینکڑوں گاڑیاں ٹریفک جام میں پھنس گئیں۔ ادھر قصبہ پلوامہ میں فورسز اور نوجوانوں کے مابین اس وقت جھڑپیں شروع ہوگئیں جب جوانوں ایک مشتعل گروہ نے قصبہ میں نمودار ہوکر پولیس تھانہ پر شدید پتھراو کیا۔نوجوانوں نے پولیس سٹیشن پلوامہ پر زبردست پتھراو کیا فورسز نے مشتعل سنگبازوں کو منتشر کرنے کیلئے پہلے لاٹھی چارج کیا اور بعد میں اشک آور گیس کے گولے داغے جس کے نتیجے میں پورے قصبہ میں سنسنی پھیل گئی اور لوگ محفوظ مقامات کی طرف بھاگنے لگے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں