بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید نوجوانوں کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت

مقبوضہ کشمیر کے جنوبی اضلاع پلوامہ اور شوپیاں اور اننت ناگ میں مکمل ہڑتال سے کاروبار زندگی معطل ہو کر رہ گیا ہڑتال بھارتی فورسز کے ہاتھوں تین نوجوانوں کی شہادت پر کی گئی ادھر شہدا کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اس موقع پر بھارتی فورسز سے جھڑپوں میں کئی افراد زخمی ہو گئے جنوبی کشمیر کے تین اضلاع پلوامہ ، شوپیاں اور اننت ناگ اضلاع میں موبائیل انٹرنیٹ کو منقطع کیا ہے۔ علاقے میں بھارتی فوج نے دو رہائشی مکان اور ایک گائو خانہ خاکستر جبکہ قریب15 مکانوں کی بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کی گئی اور تین گاڑیاں بھی تباہ ہوگئیں۔ اسکے علاوہ دو مقامی نوجوانوں کی ہڈیا توڑیں گئیں جنکی حالت بہت نازک ہے۔گائوں میں رات بھر جھڑپیں ہوتی رہیں جبکہ دربہ گام میں بھی اسی طرح کی جھڑپیں ہوتی رہیں۔ اگلر کنڈی پلوامہ میں شہید ہونے والے وسیم احمد عرف وسیم ٹائیگر ساکنہ دربگام پلوامہ کی نماز جنازہ میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔ جونہی مقامی عسکریت پسند کی نعش اس کے آبائی گھر واقع دربگام پہنچائی گئی تو ہزاروں کی تعداد میں مرد و زن ، بوڑھے اور بچے اپنے گھروں سے باہر آئے اور اسلام و آزادی کے حق میں نعرے بازی کی ۔ پلوامہ ، شوپیاں، کولگام اور اننت ناگ اضلاع سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ دربگام پہنچنے میں کامیاب ہوئے اور مقامی عسکریت پسند کی نماز جنازہ میں شرکت کی ۔ لوگوں کی تعداد کا اس بات سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کئی مرتبہ آخری نماز جنازہ ادا کی گئی ۔ نماز جنازہ کے بعد نوجوانوں کی کثیر تعداد نے اسلام و آزادی کے حق میں نعرے بازی کرتے ہوئے احتجاجی جلوس نکالا جس دوران فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ پلوامہ قصبہ کو فوجی چھاونی میں تبدیل کیا گیا ہے اور حساس علاقوں میں پولیس وفورسز کے اضافی اہلکار تعینات کئے گئے تھے شہید ہونے والے ایک نوجوان کی نعشیں پولیس نے اپنی تحویل میں لے کر ڈی این اے ٹیسٹ کرانے کیلئے کارروائی شروع کی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں