طیب اردگان نے ہمیشہ کشمیری قوم کی حقِ خودارادیت کی تحریک کی حمایت کی ہے۔سید علی گیلانی

امید ہے آئندہ بھی مسئلہ کشمیر کو اس کے تاریخی پسِ منظر میں حل کرانے میں اپنا کلیدی رول ادا کریں گے
ہزاروں میل دور ہونے کے باوجود کشمیر میں ہورہے خونین صورتحال سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکے
سری نگر کل جماعتی حریت کانفرنس گ کے چیرمین سید علی گیلانی نے ترکی کے صدر طیب اردگان کی الیکشن میں کامیابی پر اپنی مسرت اور خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں دلی مبارک باد پیش کی ہے۔گیلانی نے کہا جس جرا ت اور بہادری سے طیب اردگان ملت کے مسائل پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہیں اس سے امت میں ایک خوشگوار امید جاگی ہے کہ ایک طویل عرصے کے بعد مسلم امہ کی ایک نڈر اور بے باک قیادت سامنے آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ طیب اردگان مسئلہ کشمیر پر بھی ایک واضح مبنئی بر صداقت موقف رکھتے ہیں اور ہزاروں میل دور ہونے کے باوجود کشمیر میں ہورہے خونین صورتحال سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکے اور انہوں نے ہمیشہ کشمیری قوم کی حقِ خودارادیت کی تحریک کی حمایت کی ہے اور ہم امید رکھتے ہیں کہ وہ آئندہ بھی مسئلہ کشمیر کو اس کے تاریخی پسِ منظر میں حل کرانے میں اپنا کلیدی رول ادا کریں گے ۔ حریت راہنما نے کہا ہماری طویل اور صبر آزما تحریک کا تقاضا ہے کہ تمام آزادی اور انصاف پسند ممالک اور خاص کر اسلامی ممالک کی تنظیموں پر ملی اور اخلاقی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ عملی اقدامات کے ذریعے ہمارے گہرے زخموں پر مرہم رکھیں تاکہ ہمیں بھی بحیثیت انسان جینے کی آزادی نصیب ہو۔ حریت راہنما نے کہا کہ بھارت نے ہماری سرزمین میں پچھلے 70سال سے فوجی طاقت کے بل پر ظلم وستم کی ناقابل بیان داستانیں رقم کی ہیں اور ہم ہر مرحلے پر اس ننگی جارحیت اور زبردستی قبضے کے خلاف اپنی تمام تر صلاحتیں برویئے کار لانے کے باوجود اس ظالم کے خونین پنجوں سے نجات حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو پارہے ہیں۔ اس کی اصل اور بنیادی وجہ جہاں قابض اور غاصب بھارت کی ضد، ہٹ دھرمی، طاقت کا نشہ اور اس کے زرخرید حواریوں کا گھناو نا کردار رہا ہے، وہیں عالمی اداروں اور خاص کر مسلم ممالک کی مجرمانہ خاموشی بھی بھارت کو یہاں کی نہتی قوم پر اپنے ناجائز قبضے کو دوام بخشنے کے لیے حوصلہ بخشتا ہے۔ گیلانی صاحب نے کہا کہ دنیا کے کسی کونے اور خاص کر کسی برادر ملک کی طرف سے ہمارے حق میں اٹھنے والی ہر آواز ہمارے حوصلوں اور جذبوں کو اور زیادہ جلا بخشنے کا موجب بنتی ہے اور ہمیں اپنے مبنی برحق وصداقت موقف پر اور زیادہ مظبوطی اور اعتماد کے ساتھ قائم رہنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ حریت راہنمانے کہا کہ ہم نے ہر حال میں بھارت کی بدترین غلامی سے نجات حاصل کرنے کی قسم کھا رکھی ہے اور ہم اپنے مقصد کے حصول تک اس عہد پر قائم ودائم رہیں گے۔ انشااللہ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں