افغانستان سے کرکٹ میں شکست خطرے کی گھنٹی ہے ، محمد یوسف

لاہور :سابق کپتان محمد یوسف نے انڈر 19 ایشیا کپ فائنل میں افغانستان کے ہاتھوں پاکستان کی ذلت آمیز شکست کو خطرے کی گھنٹی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کرکٹ کی بہتری کےلئے اچھے لوگوں کو آگے نہیں لایا گیا تو وہ دن دور نہیں جب پاکستان کرکٹ کا نام صرف کتابوں میں رہ جائے گا۔ ملایئشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں کھیلے گئے انڈر 19 ایشیا کپ کے فائنل میں افغانستان کی ٹیم نے پاکستان کو 185 رنز سے شکست دے کر دستک دیدی ہے۔ محمد یوسف نے پاکستانی ٹیم کی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایشیائی سطح پر افغانستان سے ہارتے رہے۔ہنگامی بنیادوں پر اقدامات نہیں کئے گئے تو پھر عالمی سطح پر تو ٹیم کاکیا ہو گا۔ انہوں نے پیشکش کی کہ بورڈ مجھے اس قابل سمجھتا ہے تو پاکستان انڈر 19 ٹیم کی کوچنگ کرنے کو تیار ہوں۔جب راہول دراوڑ ہند کی جونیئر ٹیم سنبھال سکتا ہے تو مجھے بھی کوئی عار نہیں۔ پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ جونیئر ٹیم کا کوچ بننے کے لئے تیار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ثقلین مشتاق جیسا عظیم کھلاڑی اپنی خدمات پیش کررہا ہے، لیکن مجھے پاکستان کرکٹ بورڈ نے لفٹ کرائی اور نہ پاکستان سپر لیگ کی 6فرنچائزوں نے موقع دیا۔ دنیا بھر میں آف اسپن کے فن کو زندہ کرنے والے ثقلین مشتاق آج انگلش ٹیم کےلئے کام کررہے ہیں لیکن پاکستان کرکٹ میں انہیں کوئی موقع نہیں دے رہا۔انہوں نے کہا کہ انڈر 19 ٹیم پاکستان کرکٹ کا مستقبل ہے۔ اگر نوجوان کرکٹرز میں صلاحیت نہیں ہے تو پھر آگے چل کر کرکٹ کو نقصان ہی ہوگا۔جونیئر ٹیم سے ہی اچھے کھلاڑی اوپر آتے ہیں۔محمد یوسف نے کہا کہ افغانستان کے ہاتھوں مسلسل دوسری شکست پاکستانی جونیئر کرکٹ ٹیم کے لیے بڑا دھچکہ ہے۔ جونیئر ورلڈ کپ چند ماہ بعد نیوزی لینڈ میں ہورہا ہے۔سینیئرورلڈ کپ ڈیڑھ سال دور ہے۔ انہوںنے کہا کہ کوئی بھی کوچ کھلاڑی کو غلط بات نہیں بتاتا لیکن مسئلہ یہ ہے کہ کھلاڑی سیکھنا بھی چاہتے ہیں یا نہیںلہذا ایسے کوچ کو اہمیت دی جائے جو اپنی بات پر کھلاڑیوں کو قائل کرے اور کھلاڑی اس کے مشوروں پر عمل کریں۔محمد یوسف نے کہا کہ پاکستان کرکٹ کو بولر بچار ہے ہیں۔بیٹنگ نے اکثر دھوکا دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں