پولنگ اسٹیشن پر پریزائیڈنگ افسر کی اتھارٹی ہی مانتے ہیں: سعد رفیق

لاہور: سابق وزیر ریلوے اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ہم پولنگ اسٹیشن پر پریزائیڈنگ افسر کی اتھارٹی ہی مانتے ہیں لہٰذا پولنگ اسٹیشن کی حدود میں جو شرائط رکھی گئی ہیں ان پر عمل درآمد کرایا جائے۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ گالی کی سیاست کچھ نہیں دیتی، ہمارے کارکنوں کو مارا گیا جس کے خلاف درخواست تھانےمیں دے رکھی ہے، پی ٹی آئی کے کارکن تھپڑ مارنے کی سیاست سے باز رہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی متشدد سیاست کا یہ نتیجہ نکلا کہ عمران خان کے جلسوں کی رونق ختم ہوگئی اور اب وہ اپنے جلسوں کے لیے ادھر ادھر سے لوگ اکٹھے کررہے ہیں۔سعد رفیق کا کہنا تھا کہ عوام نظریاتی بنیاد پر ووٹ ڈالنے کے لیے تیار ہے، گالیوں اور سازشوں کے باوجود پنجاب میں ن لیگ کا ووٹ بینک نہیں توڑا جاسکا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی ائی کے انتخابی اخراجات کتنے ہیں؟ایک ہی رات میں 30،30 ہزار بینر لگائے جارہے ہیں، الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کے انتخابی مہم کے اخراجات کا نوٹس لے۔سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ہم پولنگ اسٹیشن پر پریزائیڈنگ افسر کی اتھارٹی ہی مانتے ہیں لہٰذا پولنگ اسٹیشن کی حدود میں جو شرائط رکھی گئی ہیں ان پر عمل درآمد کرایا جائے۔سابق وزیر نے کہا کہ انتخابی عمل سےمتعلق ہم نگران حکومت اور الیکشن کمیشن پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور الیکشن کو شفاف بنانے کیلئے ضروری ہے کہ میڈیا کو پولنگ اسٹیشن تک جانے دیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں