کشمیر میں گورنر راج کب اور کیسے نافذ ہوا

ریاست میں پہلی مرتبہ 6 مارچ 1977 ء کو اْس وقت گورنر راج نافذ ہوا جب کانگریس نے مرحوم شیخ محمد عبداللہ کی قیادت والی نیشنل کانفرنس سے اپنی حمایت واپس لی
مقبوضہ ریاست جموں وکشمیر میں گذشتہ قریب چار دہائیوں میں یہ آٹھویں مرتبہ ہے کہ جب یہاں گورنر راج نافذ کیا گیا،خصوصی رپورٹ
سرینگر سیکورٹی لحاظ سے حساس مانی جانے والی مقبوضہ ریاست جموں وکشمیر میں گذشتہ قریب چار دہائیوں میں یہ آٹھویں مرتبہ ہے کہ جب یہاں گورنر راج نافذ کیا گیا۔ ریاست میں پہلی مرتبہ 6 مارچ 1977 ء کو اْس وقت گورنر راج نافذ ہوا جب کانگریس نے مرحوم شیخ محمد عبداللہ کی قیادت والی نیشنل کانفرنس سے اپنی حمایت واپس لی۔ ریاست میں تب گورنر راج 26 مارچ 1977 ء سے 9 جولائی 1977 ء تک 105 دنوں تک جاری رہا۔ ریاست میں دوسری مرتبہ 6 مارچ 1986 ء کو اْس وقت گورنر راج نافذ ہوا جب اْس وقت کی حکومت اسمبلی کے ایوان میں اپنی اکثریت ثابت کرنے میں ناکام رہی۔ ریاست میں تب گورنر راج 7 نومبر 1986 ء تک 246 دنوں تک جاری رہا۔ ریاست میں تیسری مرتبہ 19 جنوری 1990 ء سے 9 اکتوبر 1996 ء تک 6 برس اور 264 دنوں کے طویل عرصے تک گورنر راج نافذ رہا۔ اس کی وجہ وادی میں مسلح شورش کی شروعات بن گئی تھی۔ ریاست میں گورنر راج چوتھی مرتبہ 18 اکتوبر 2002 ء سے 2 نومبر 2002 ء تک 15 روز تک جاری رہا۔ ریاست میں تب گورنر راج کسی جماعت کو اسمبلی انتخابات میں واضح اکثریت حاصل نہ ہونے کی وجہ سے نافذ کیا گیا تھا۔ تاہم پی ڈی پی اور کانگریس نے محض 15 روز بعد مخلوط حکومت تشکیل دی تھی۔ ریاست میں گورنر راج پانچویں مرتبہ 11 جولائی 2008 ء سے 5 جنوری 2009 ء تک 178 دنوں تک جاری رہا۔ پی ڈی پی کا کانگریس سے اپنی حمایت واپس لینا گورنر راج کے نفاذ کی وجہ بن گئی تھی۔ پی ڈی پی نے کانگریس سے اپنی حمایت اْس وقت واپس لی تھی جب ریاست میں امرناتھ شرائن بورڈ کو زمین منتقل کئے جانے کی وجہ سے شدید بحران پیدا ہوا تھا۔ ریاست میں گورنر راج چھٹی مرتبہ 9 جنوری 2015 ء سے یکم مارچ 2015 ء تک 51 روز تک جاری رہا۔ ریاست میں تب گورنر راج کسی جماعت کو اسمبلی انتخابات میں واضح اکثریت حاصل نہ ہونے کی وجہ سے نافذ کیا گیا تھا۔ ریاست میں گورنر راج ساتویں مرتبہ 8 جنوری 2016 ء سے 4 اپریل 2016 ء تک87 دنوں تک جاری رہا۔ اْس وقت کے وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید کا انتقال کرجانا گورنر راج کے نفاذ کی وجہ بن گئی تھی۔ تین ماہ کے طویل انتظار کے بعد محبوبہ مفتی وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے لئے راضی ہوئیں اور 4 اپریل 2016 ء کو ریاست کی پہلی مسلم خاتون وزیراعلیٰ بن گئیں۔ 19 جون 2018 ء کو پی ڈی پی کی اتحادی جماعت بی جے پی نے علیحدگی کا راستہ اختیار کرکے پی ڈی پی بھاجپا حکومت گرادی اور اس طرح سے ریاست میں آٹھویں مرتبہ گورنر راج نافذ ہوا۔ دریں اثنا یہ چوتھی مرتبہ ہے کہ جب ریاست میں گورنر نریندر ناتھ ووہرا کی مدت کار کے دوران گورنرراج نافذ ہوا ہے۔ مسٹر ووہرا سال 2008 سے ریاست کے گورنر ہیں۔ 5 مئی 1936 کو جنمے گورنر موصوف 1959 کے پنجاب کیڈر کے سابق آئی پی ایس افسر ہیں۔ مسٹر ووہرا جموں وکشمیر کے بارہویں جبکہ جگ موہن کے بعد ریاست کے پہلے سویلین گورنر ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں