ڈائنا سور کے عہد کی 'زندہ مچھلی' پہلی بار دریافت

دنیا بھر میں ماہرین کے ذہن گھوم کر رہ گئے
یقین کرنا مشکل ہوجائے گا مگر سائنسدانوں نے ڈائنا سورز کے عہد کی مچھلی کو زندہ دریافت کرلیا ہے۔ جی ہاں واقعی پرتگال میں سائنسدانوں نے آٹھ کروڑ سال پرانے عہد کی شارک کی نسل کی مچھلی کو دریافت کیا ہے جس نے دنیا بھر میں ماہرین کے ذہنوں کو گھما کر رکھ دیا ہے۔ ایسا نہیں کہ یہ مچھلی آٹھ کروڑ سال سے زندہ تھی، بلکہ اس کی نسل اتنے طویل عرصے میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں آئی۔ سائنسدانوں کے مطابق شارک کی یہ قسم اس وقت سے زمین پر موجود ہے جب ڈائنا سورز یہاں موجود تھے۔ اس مچھلی کو ‘لیونگ فوسل’ کا نام دیا گیا ہے جسے پرتگال میں الگویرا ساحلی علاقے سے دریافت کیا گیا ہے۔ یہ مچھلی دیکھنے میں سانپ کی طرح ہے، جس کی لمبائی ڈیڑھ میٹر ہے اور سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ سمندر میں 390 سے 4200 فٹ گہرائی میں رہتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس مچھلی کو پہلے کبھی دریافت کرنے میں کامیابی نہیں مل سکی تھی۔ پرتگال کے نیشنل میٹرولوجیکل، سیسمک، سی اینڈ آٹموسفیئر آرگنائزیشن (آئی پی ایم اے) سے تعلق رکھنے والے سائنسدانوں نے اس مچھلی کو دریافت کیا۔ اس مچھلی کو اس کے انوکھے گلپھڑوں کے 12 جوڑوںکی وجہ سے Chlamydoselachus anguineus کا نام دیا گیا ہے جبکہ اس کے منہ میں تین سو دانت پچیس قطاروں میں موجود ہیں۔ سائنسدانوں کے مطابق یہ بحر اوقیانوس اور بحرالکال میں پائی جاتی ہے اور اسے پکڑنا لگ بھگ ناممکن ہوتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں