بھارت علاقے میں امن کی کوششوں کو سبو تاژ کر رہا ہے، سردار مسعود خان

صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں پر رعملدرآمد میں تاخیر کے لیے مذاکرات کا ڈھونگ رچا رہا ہے۔ صدر نے ان خیالات کا اظہار انڈونیشیاء الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے نمائندگان سے ایوان صدر کشمیر ہائوس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ؔصدر نے کہا مذاکرات کے دوران بھی ہندوستانی افواج مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریک کو روکنے کے لیے انتہائی اور غیر انسانی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی افواج نے جان بوجھ کر غیر مسلح نہتے معصوم کشمیری مردوں اور عورتوں کو جو اپنے حق خود ارادیت کے لیے پر امن احتجاج کرنے پر گولیوں کا نشانہ بنایا ہے۔ صدر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں سینکڑوں گمنام قبریں بھی دریافت ہوئی ہیں جو بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں نسل پرستی کی واضح مثال ہے۔ مسئلہ کشمیر پر بین الاقوامی بررادی کی عدم توجہ کے سوال کے جواب میں صدر نے کہا کہ دراصل بھارت مسئلہ کشمیر کو دوطرفہ معاملہ قرار دیکر حقائق کو مسخ کر رہا ہے ۔ مسئلہ کشمیر کشمیری عوام اور ان کی قیادت کے بغیر حل نہیں کیا جا سکتا۔ وہ اس مسئلہ کے بنیادی فریقین ہیں اور انہیں نظر انداز کرنا غیر منطقی ہے۔ صدر مسعود خان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے سلسلے میں مغرب کے معاشی اور سٹرٹیجک مفادات کی طرف سے فروغ ملا ہے ۔ مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت نے مسئلہ کشمیر پر موثر اور نتیجہ خیز سیاسی مذاکرات سے انکار کر کے مسئلہ کو مزید الجھا کے رکھ دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں کی جانے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف بین الاقوامی میڈیا کو آواز بلند کرنی چاہیے۔ مسعود خان نے کہا کہ پاکستانی حکومت اور عوام نے سیاسی اور سفارتی سطح پر مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ہمیشہ اپنی آواز بلند کی ہے صدر نے کہا کہ کشمیریوں کی ان کے حق خود ارادیت کے حصول تک جدوجہد جاری رہے گی۔ صدر نے کہا کہ اقوام متحدہ نے کشمیر کے مسئلہ پر رائے شماری کے لیے ابھی تک اپنی قراردادوں پر عملدرآمد نہیںکیا۔ انہوں نے معروف ممالک سے زور دے کر کہا کہ وہ باقاعدگی سے بین الاقوامی فورمز اور ایوانوں اور پارلیمانوں میں مسئلہ کشمیر کو زیر غور لائیں۔صدر مسعود خان نے آزاد جموں وکشمیر میں موجودہ ترقیاتی منصوبوں سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آزاد جموں کشمیر کا خطہ تجارتی اور معاشی اعتبار سے بھر پور صلاحیت کے ساتھ ابھر کر سامنے آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انفراسٹرکچر ، توانائی، پیداوار ، صحت ، تعلیم ، صنعت و حرفت اور سیاحت سے متعلقہ منصوبہ جات پر کام تیزی سے جاری ہے۔ سردار مسعود خان نے آئندہ آنے والے چند برسوں میں آزاد جموں و کشمیر کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا سی پیک کے تحت آزاد جموں وکشمیر میں 4بڑے منصوبوں من میں کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ، کروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ، مظفرآباد تا میر پور ایکسپریس وئے اور جدید صنعتی زور میر پور پر کام تیزی سے جاری ہے۔ صدر نے کہا کہ آزاد جموں وکشمیر معدنیات اور قیمتی پتھروں کا ایک ذخیرہ ہے اور یہاں مقامی اور بیرونی سرمایہ کاری کے لیے وسیع مواقع موجود ہیں۔ صدر آزاد جموں وکشمیر نے کہا کہ آزاد کشمیر تعلیمی اعتبار اور شرح خواندگی کے لحاظ سے پاکستان میں سب سے آگے ہے۔ آزاد حکومت ، تعلیمی اداروں میں معیار تعلیم پر توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت آزاد کشمیر میں 5سرکاری یونیورسٹیز قائم ہیں جن کے ذیلی ادارہ جات پورے آزاد کشمیر میں قائم ہیں جہاں طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں