بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی،16سالہ لڑکی سمیت 3 نوجوان شہید

گولی لگنے سے 22سالہ شاکر احمد کھانڈے ، 20سالہ ارشاد مجیداور 16سالہ عندلیب شہید
بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں ہفتے کے روز گولی مار کر 16سالہ لڑکی سمیت3 نوجوانوں کو شہید کر دیا ہے ۔مقبوضہ کشمیر میں ہفتے کو مکمل ہڑتال سے کاروبار زندگی معطل ہو کررہ گیا۔کشمیری خواتین کی تنظیم دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی اور ان کی ساتھیوں فہمیدا صوفی، ناہیدہ نسرین کو سنٹرل جیل سری نگر سے نئی دہلی منتقل کرنے کیخلاف ہڑتال کی گئی۔کئی مقامات پر مظاہرے کیے گئے اس دوران جنوبی ضلع کولگام کے ریڈ وانی گائوں میں میں بھی بڑی تعداد میں شہری گھروں سے باہر نکل آئے اور مظاہرے کیے بھارتی فوج نے مظاہرین پر فائر کھول دیا۔مظاہرین پر فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں گولی لگنے سے 22سالہ شاکر احمد کھانڈے ، 20سالہ ارشاد مجیداور 16سالہ عندلیب شہید ہو گئی ۔حزب المجاہدین کے شہید کمانڈر برہان مظفر وانی کے ضلع پلوامہ میں ان کے آبائی قصبے ترال میں کرفیو نافذ کردیا، کرفیو کا اعلان سیکیورٹی فورسز کی گاڑیوں کے ذریعے کیا گیا جبکہ ترال میں فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔ ۔مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ ڈاکٹر محمد عمر فاروق اور محمد یسین ملک، محمد اشرف صحرائی اور بلال صدیقی سمیت تمام حریت قیادت نظر بند و گرفتار کر لی گئی ہے ۔ ، جنوبی کشمیر میں انٹرنیٹ سروسز بند ریل سروس معطل، امتحانات ملتوی کردیے گئے ہیں ۔بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی ائے نے آسیہ اندرابی اور ان کی ساتھیوں فہمیدا صوفی، ناہیدہ نسرین کو سنٹرل جیل سری نگر سے نئی دہلی منتقل کرکے عدالت میں پیش کیا اور جعلی مقدمے میں دس روز کا ریمانڈ حاصل کر لیا ہے۔ ان خواتین رہنماوں کی نئی دہلی منتقلی کے خلاف مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ ڈاکٹر محمد عمر فاروق اور محمد یسین ملک نے ہفتے کو ہڑتال کی اپیل کی تھی ۔ مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال کے موقع پر کاروباری ادارے بازار دکانیں بند رہیں جبکہ کئی مقامات پر احتجاجی مظاہرے بھی ہوئے ۔مشترکہ مزاحمتی قیادت کی اپیل پرحزب المجاہدین کے شہید کمانڈر برہان مظفر وانی کی دوسری برسی پر اتوار کے روز بھی ہڑتال کی جائے گی ۔ ایل او سی کے دونوں طرف برسی کے سلسلے میں خصوصی پروگرامات ہوں گے ۔مزاحمتی جماعتوں کی طرف سے حزب کمانڈر برہان وانی کی دوسری برسی کے سلسلے میں سری نگر میں پابندیاں اور بندشیں عائد کی گئیں جبکہ جامع مسجد کے گرد و نواح میں فورسز کی بھاری تعیناتی عمل میں لائی گئی نوہٹہ ،گوجوارہ ،راجوری کدل ،نواکدل ،کائوڈارہ ،نالہ مار روڑ سمیت کئی علاقوں میں علی الصبح پولیس وفورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی اور یہاں کرفیو جیسی پابندیاں کی گئیں ۔پابندیوں وبندشوں کے باعث یہاں معمول کی کاروباری اوردیگر سرگرمیاں مفلوج ہو کر رہ گئیں جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ کو بھی متبادل روٹوں کا استعمال کرنا پڑا ۔شہرخاص کے نوہٹہ علاقہ میں واقع تاریخی جامع مسجد کو بھی مکمل طور پر سیل کیا گیا ، ۔چوراہوں ،نکڑوں اورگلی کوچوں کے دہانوں پرپولیس اورسی آرپی ایف کے دستے چوکنارکھے گئے تھے اورکسی بھی شخص کوجامع مسجدکی جانب جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔نوہٹہ ،گوجوارہ ،راجوری کدل ،صرف کدل ،ملارٹہ اوردیگرنزدیکی علاقوں کی سڑکوں اورگلی کوچوں پرپولیس اورفورسزکی جانب سے خاردارتاریں بچھاکررکاوٹیں ڈالدی گئی ہیں جبکہ سبھی چوراہوں ،نکڑوں اورگلی کوچوں کے دہانوں پرپولیس اورسی آرپی ایف کے دستے چوکنارکھے گئے ہیںاورکسی بھی شخص کوجامع مسجدکی جانب جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔۔ مقامی لوگوں کے مطابق گزشتہ کئی روز سے پولیس نے شہر خاص کے کئی علاقوں جن میں ڈبہ تل نواب بازار ،صالحہ مسجد ،نواکدل،سید حمید پورہ ،خانیار ،زینہ کدل ،با با ڈیمب شامل ہیں ،میں شبانہ چھاپے ڈالے گئے ،جس دوران قریب ایک درجن نوجوانوں کو حراست میں لیکر مختلف تھانوں میں نظر بند رکھا گیا ۔ پولیس تھانہ خانہ ،زینہ کدل ،مہاراج گنج اور صفاکدل تھانوں میں نوجوانوں کو زیر حراست میں رکھا گیا ہے اور اہلخانہ سے کہا گیا ہے انہیں پیر کے روز رہا کردیا جائیگا ۔ برہان وانی کی دوسری برسی کے پیش نظر پتھرائو کے ممکنہ واقعات کو روکنے کیلئے یہ اقدامات اٹھائے گئے کیو نکہ جن نوجوانوں کو بند رکھا گیا وہ پتھرائو کے واقعات میں ملوث رہ چکے ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں