شہدا خاندانوںکی ضروریات پوری کرنے کی طرف ترجیحی بنیادوں پر توجہ دی جائے علی گیلانی

کل جماعتی حریت کانفرنس گ کے چیرمینسید علی گیلانی نے کہا ہے کہ یکسو اور یگ رنگ ہوکر سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح باہمی ربط وضبط اور جذبۂ اخوت سے سرشار ہوکر دشمن کے ہر وار کا مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے بھارت کے ارباب اقتدار کو نوشتہ دیوار پڑھنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم کبھی بھی آپ کے ظلم وجبر، بربریت، سفاکیت اور درندگی کے آگے سرینڈر نہیں کریں گے۔فوجی گاڑی کے نیچے کُچلے گئے فتح کدل کے ایک معصوم اور یتیم نوجوان قیصر احمد کی شہادت ہلاکت پر شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فورسز اپنے آقاؤں کی طرف سے اعلان کردہ ”جنگ بندی” کا عملی مظاہرہ کرکے اس کو ایک سراب ثابت کررہے ہیں۔ قیصر احمدکے جنازہ سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قابض طاقتوں نے ہمارے جوانوں کو تہہ تیغ کرنے کے نت نئے طریقے ایجاد کئے ہیں۔ ہر نیا طریقہ پہلے سے زیادہ خوف ناک، وحشیانہ اور دردناک ہوتا ہے۔ اس سے قبل بھی بھارتی فوج کی بکتر بند گاڑی نے احتجاج کرنے والے ایک معصوم نوجوان کو بڑی سفاکیت سے کچل ڈالا۔ گولیوں اور پیلٹوں کے ذخائر استعمال کرنے کے بجائے اب گاڑیوں سے جوانوں کو کچلنے کا ایک نیا اور انوکھا تجربہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا قتل وغارت گری کے اس نہ تھمنے والے ماحول میں یہاں کا کوئی شہری محفوظ نہیں ہے اور اس گٹھن، غیریقینیت اور ظلم وبربریت کی ذمہ دار صرف اور صرف بھارتی استعمار اور اس کے مقامی حاشیہ بردار بھارت نواز سیاسی ٹولہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ایک بڑا جمہوری ملک اور تجارتی منڈی کے طور دنیا میں اُبھرنے کا خواب دیکھ رہا ہے، لیکن حقیقت میں اس کے توسیع پسندانہ عزائم اور کمزوروں کو زیر کرنے کی پالیسی روزِ روشن کی طرح عیاں ہے۔ دنیا میں سب سے زیادہ اسلحہ اور گولی بارود خریدنے والا یہ ملک اپنے ہمسایہ اور زبردستی ہتھیائے ہوئے علاقے کے لوگوں کے لیے ایک خونخوار دیو کی حیثیت اختیار کرچکا ہے جو آئے روز انسانی نسل کو اپنے فوجیوں کے ذریعے نگل لیتا ہے۔ روزانہ اپنے نونہالوں سے قبرستان سجانے پر فکر اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے الفاظ شہداء کے لواحقین کی ڈھارس بندھانے کے لیے کافی نہیں ہے۔ بحیثیت قوم ہمیں ان لٹے پٹے گھرانوں کی خبر گیری کی ذمہ داری پوری کرنے میں پیش پیش رہنا ہے۔ اس بستی کے مکینوں اور خاص کر آسودہ حال ہمسائیوں پر یہ فرض بھی ہے اور قرض بھی کہ شہداء کے ان بکھرے اور سوختہ خاندانوں کی خبر گیری اور ان کی ضروریات پوری کرنے کی طرف ترجیحی بنیادوں پر توجہ دی جائے۔انہوں نے کہا ہم اللہ تعالیٰ کی مدد اور نصرت سے ضرور بھارت کے جبری قبضے سے آزاد ہوجائیں گے، لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنی زندگیوں کو اسلامی تعلیمات کے مطابق سنوار کر یکسو اور یگ رنگ ہوکر سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح باہمی ربط وضبط اور جذبۂ اخوت سے سرشار ہوکر دشمن کے ہر وار کا مقابلہ کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں